وہ 6 عمومی سوالات جو جاب انٹرویو کے دوران پوچھے جاتے ہیں

جاب انٹرویوز کسی بھی شخص کے اوسان خطا کرنے کا سبب بن سکتے ہیں خاص طور پر اگر یہ آپ کی پہلی جاب ہو لیکن دیکھا یہ گیا ہے کہ انٹرویو لینے والے حضرات اکثر چند بنیادی سوالات ضرور پوچھتے ہیں جو بظاہر تو آسان لگتے ہیں لیکن ان کے پیچھے کئی سالوں کا تجربہ اور محنت چھپی ہوتی ہے، کیا کبھی آپ کو اس بات پر حیرت ہوئی ہے کہ مختلف عہدوں کے لیے کئے جانے والے انٹرویو ز کے چند سوالات ہمیشہ ایک سے ہی کیوں ہوتے ہیں اور آج ہم وہ مخصوص سوالات اوران کے پیچھے موجود منطق آپ کی معلومات میں اضافے کے لیے پیش کر رہے ہیں۔

اپنے بارے میں کچھ بتائیے۔

اس بظاہر سادے سے سوال کے ذریعے ادارہ، نوکری کے خواہش مند افراد سے یہ جاننا چاہتا ہے کہ کیا انہیں اپنی قابلیت کا اندازہ ہے اور وہ اپنے آپ کو مطلوبہ عہدے کا مستحق سمجھتا ہے، انٹرویو لینے والے اکثر و بیشتر اس ایک سوال کے جواب سے امیدواروں کی چھانٹی کر لیتے ہیں اور وہ درخواست گزار افراد سے امید رکھتے ہیں کہ اسے اپنی شخصیت اور اہلیت کا بخوبی اندازہ ہونا چاہئے اور اس کے ساتھ ساتھ اسے اپنا تعلیمی اور پیشہ ورانہ ریکارڈ بھی پتہ ہونا چاہے۔

آپ پچھلی کمپنی کیوں چھوڑنا چاہتے ہیں۔

اس پیچیدہ سوال کا جواب دینے سے پہلے یہ سمجھ لیں کہ اس کا جواب آپ کے انٹرویو پر گہرا اثر ڈالے گا کیوں کہ ادارہ اس بات کو جاننے کا ممتنی ہے کہ آ پ کی پچھلی ملازمت میں کیا آپ صلاحیت کا صحیح مظاہرہ نہیں کر سکے تھے یا پھر آپ کے افسر کا سلوک ناروا تھا، آپ کی کیا خوبیاں اور خامیاں کیا ہیں یہ ایک سیدھا سادھا سوال ہے جو حاضر جوابی کا متقاضی ہے، آپ کو اپنی خوبیاں اور خامیاں پتہ ہونی چاہئیں، بس ایک بات کا خیال رہے کہ گفتگو کا رخ آپ کی خوبیو ں کی طرف ہونا چاہئیں نہ کہ آپ کی خامیوں کی طرف۔

آپ یہ ملازمت کیوں کرنا چاہتےہیں۔

اکثر ادارے یہ جاننے میں دلچسپی رکھتے ہیں کہ انٹرویو دینے والا کتنی تیاری کے ساتھ آیا ہےکیا اسے کمپنی کے بارے میں اطمینان بخش معلومات ہیں یا نہیں، اس کے ساتھ ساتھ انٹرویو لینےوالا یہ بھی جاننا چاہتا ہے کہ آیا آپ ان کی کمپنی کے لیے کچھ نیا کرنےکی صلاحیت رکھتے ہیں۔

اپنی موجودہ موجودہ پیشہ ورانہ ذمے داریوں کے بارے میں بتائیں۔

یہ سوال کرنے والے کا مقصد یہ جاننا ہوتا ہے کہ کیا درخواست گزار کمپنی اخلاقیات کے معیار پورا اترتا ہے یا نہیں مزید یہ کہ اس نے کون کسی کمپنی پراجیکٹس پر کام کیا ہے جس میں اس کی قائدانہ صلاحیت ابھر کر سامنے آئی ہو۔

آپ آنے والے پانچ سالوں میں اپنے آپ کو کہاں دیکھتے ہیں۔

یہ کافی اہم سوال ہے جس کا مقصد یہ جاننا ہوتا ہے کہ امیدوار کام سے کس حد تک سنجیدہ اور ملازمت کے معاملے میں ثابت قدم ہے اور اس کی ذاتی اہداف کس حد تک کمپنی کے اہداف سے میل کھاتے ہیں، یہاں یہ بات دلچسپی سے خالی نہیں کہ وہ افراد جو اپنے کیریئر میں پوری توجہ مرکوز کرکے آگے بڑھنا چاہتے ہیں تو ادارہ ان ہی پر انویسٹ کرنے میں دلچسپی رکھتا ہے۔

آن لائن ذرائع: ایکسپریس نیوز

تبصرہ