ایم ایس ایم کا شہدائے ماڈل ٹاؤن سے اظہار یکجہتی کیلئے پنجاب اسمبلی کے سامنے احتجاجی کیمپ

لاہور (17 جون 2015) مصطفوی سٹوڈنٹس موومنٹ کے زیراہتمام پنجاب اسمبلی کے سامنے شہدائے ماڈل ٹاؤن سے اظہار یکجہتی کیلئے احتجاجی کیمپ لگایاگیا۔ احتجاجی کیمپ سے خطاب کرتے ہوئے مرکزی صدر ڈاکٹر رحیق احمد عباسی نے کہا کہ قوم گواہ رہے ایک سال گزر جانے کے بعد بھی شہدائے ماڈل ٹاؤن کو انصاف نہیں ملا، جب تک انصاف نہیں ملے گا پر امن احتجاج کا حق استعمال کرتے رہیں گے ’’وزیر خون‘‘ رانا ثناء اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کیس کا ہر فورم پر سامنا کرنے کیلئے تیار ہیں، اگر واقعی وہ راجپوت ہیں تو پھر اپنے لیڈر کے اعلان کی پاسداری کرتے ہوئے جوڈیشل کمیشن کی رپورٹ شائع کریں یا غیر جانبدار جے آئی ٹی کی تشکیل کے راستے کی رکاوٹ نہ بنیں اگر وہ یہ بھی نہیں کر سکتے اور انہیں اپنی بے گناہی کا دعویٰ ہے تو پھر وہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کا کیس فوجی عدالت میں بھجوانے کا اعلان کریں۔ انہوں نے کہا کہ ہماری تحریک اب انصاف دو یا ہمیں بھی مار دو کے فیز میں داخل ہو گئی ہے۔

احتجاجی کیمپ سے چوہدری عرفان یوسف، مظہر علوی، راجہ ندیم، رضی طاہر، حاجی فرخ، سہیل رضا، شہزاد رسول نے بھی خطاب کیا۔

دریں اثناء پاکستان عوامی تحریک کے مرکزی صدر نے چیئرنگ کراس پر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ آصف علی زرداری نے اپنے اتحادی نواز شریف کی خواہش پر فوج کو ٹارگٹ کیا۔ انہوں نے کہا کہ ایک ایسے موقع پر فوج پر تنقید کرنا نا قابل فہم اور ناقابل برداشت ہے جب فوج نے دہشت گردی اور جرائم پیشہ عناصر کے خلاف کامیاب آپریشن کا ایک سال مکمل کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سابق صدر نے اپنے کارکنوں کی خواہشات کے بر عکس نواز حکومت کے سیاسی، معاشی جرائم اور لا قانونیت پر آنکھیں بند کر کے مفاہمت کی پالیسی کے تحت سپورٹ کی اب فوج کے معاملے میں مفاہمت اور رواداری کی پالیسی یکا یک تبدیل کیوں ہو گئی ؟ انہوں نے کہا کہ فوج کے خلاف پراکسی وار ہو رہی ہے۔ کرپٹ لیڈر شپ نے فوج کے دہشت گردی کے خلاف قومی کردار کو پہلے دن سے قبول نہیں کیا۔ 21ویں ترمیم منظور ہوتے ہی سازشیں شروع کر دی گئی تھیں۔ خواجہ آصف ہوں یا آصف زرداری فوج پر تنقید کرتے ہوئے ان کا لب و لہجہ ایک جیسا ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ قوم فوج کے خلاف ہرزہ سرائی کو کسی صورت قبول نہیں کرے گی۔

تبصرہ