کراچی: مصطفوی اسٹوڈنٹس موومنٹ کی طلبہ حقوق ریلی

مصطفوی اسٹوڈنٹس موومنٹ پاکستان نے ملک میں تعلیمی بجٹ میں اضافے، طلبہ کے مسائل، نصاب میں جمود کے خلاف اور یکساں تعلیمی نظام کیلئے 20 مئی سے ملک گیر احتجاج شروع کر دیا ہے۔ مصطفوی اسٹوڈنٹس موومنٹ کراچی نے فوارہ چوک تا کراچی پریس کلب حقوق طلبہ ریلی نکالی۔ ریلی میں مختلف کالجز اور یونیورسٹیز کے طلبا و طالبات نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔

ریلی سے خطاب کرتے ہوئے ایم ایس ایم کراچی کے صدر وسیم اختر نے کہا تعلیم کسی بھی ملک کی بنیاد ہے اور اقوام کی ترقی کا دارومدار تعلیم و ہنر میں ہے مگر بدقسمتی سے ہمارا ملک نا خواندگی کی آگ میں جل رہا ہے۔ انہوں نے کہا ہمارے ملک میں جدید نصاب پر جمود طاری ہے، یکساں نظام تعلیم نہ ہونے کی وجہ سے مسائل پیدا ہو رہے ہیں۔ تعلیمی بجٹ دو فیصد سے آگے ہی نہیں بڑھ رہا۔ حکمرانوں کی ترجیح تعلیم کے بجائے سڑکیں، پل اور میٹرو ہے کیونکہ ان منصوبوں سے وہ اربوں کما رہے ہیں۔ انہوں نے کہا اقوام سٹرکوں اور پلوں سے آگے نہیں بڑھتیں بلکہ تعلیم و ہنر سے ترقی کرتیں ہیں۔ اس وقت ملک کے تعلیمی ادارے انتہا پسندی کا شکار ہو رہے ہیں مگر محکمہ تعلیم غفلت کی نیند سو رہا ہے اگر یہی روش رہی تو ہمارے تعلیمی ادارے انتہا پسندی کے مراکز بن جائیں گے۔ انہوں نے کہا انتہا پسندی کے خاتمے اور معتدل معاشرے کی تشکیل نسل نو کے بہترین مستقبل کیلئے ڈاکٹر طاہرالقادری کی کتب کو اسکول لیول سے یونیورسٹی لیول تک پڑھایا جائے۔ انہوں نے کہا ہمارا مطالبہ ہے تعلیمی بجٹ کو کم از کم 5 فیصد کیا جائے۔

ایم ایس ایم کراچی کے جنرل سیکرٹری حافظ عرفان یوسف نے کہا ہمارا مطالبہ ہے ملک سے طبقاتی، فرسودہ نظام تعلیم کا خاتمہ کیا جائے۔ دس سالہ تعلیمی ایمرجنسی نافذ کی جائے اور ملک میں جدید تعلیم کیلئے جدید سلیبس ترتیب دیا جائے۔ تعلیمی اداروں سے کرپشن، انتہا پسندی، منشیات اور منفی سیاست کا خاتمہ اور پابندی عائد کی جائے۔ انہوں نے کہا وزیر تعلیم سمیت قومی صوبائی اسمبلیوں کے ممبران، وزراء، سینیٹرز، افسران اپنے بچوں کو بھی سرکاری تعلیمی اداروں سے تعلیم دلائیں تاکہ یکساں نظام تعلیم اور اعلیٰ نظام تعلیم کا معیار سب کیلئے ایک ہو۔

رپورٹ: شاہ نور (سیکرٹری اطلاعات مصطفوی اسٹوڈنٹس موومنٹ کراچی)

تبصرہ