غیر متوازن نظام تعلیم، ہمارے تعلیمی نظام کی خرابی کا بڑا سبب ہے: عرفان یوسف

مصطفوی سٹوڈنٹس موومنٹ کی سینٹرل موومنٹ ایگزیکٹو کا اجلاس مرکزی سیکرٹریٹ ماڈل ٹاؤن میں منعقد ہوا، اجلاس کی صدارت مرکزی صدر چوہدری عرفان یوسف نے کی، اس اہم اجلاس میں صوبائی اور ضلعی عہدیداران نے شرکت کی جبکہ سیکرٹری جنرل مصطفوی سٹوڈنٹس موومنٹ رانا تجمل حسین بھی اس موقع پر موجود تھے۔

اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے مرکزی صدر مصطفوی سٹوڈنٹس موومنٹ چوہدری عرفان یوسف نے کہا کہ اقوام کا عروج وزوال تعلیم سے وابستہ ہے، جن ممالک نے تعلیم کو نظر انداز کیا وہ ذہنی غلامی کی وجہ سے مشکلات سے دو چار ہیں، 70 سالوں سے پاکستان میں ہر حکمران نے تعلیم کو نظر انداز کیا ہے، سربراہ پاکستان عوامی تحریک ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے نوجوانوں کی تعلیم و تربیت کے لیے جو تاریخی اقدامات اٹھائے ہیں وہ قابل تحسین ہیں، تحریک منہاج القرآن ڈاکٹر طاہرالقادری کی سربراہی میں قوم کے معماروں کی تعلیم وتربیت کے لیے جہد مسلسل کر رہی ہے، ملک کی تقدیر بدلنے کے لیے نظام تعلیم کو تبدیل کرنا ہوگا، یکساں نظام تعلیم کو نافذ کرنا ناگزیر ہوگیا ہے، ملک میں تبدیلی لانے کے دعویدار اگر حقیقی تبدیلی چاہتے ہیں تو بجٹ کا بڑا حصہ تعلیم پر صرف کرنا ہوگا تاکہ کروڑوں بچے جو تعلیم سے محروم ہیں وہ سکولز اور کالجز میں جاسکیں، حکمران برسوں سے میدان تعلیم میں اپنی نااہلیوں کی راہ پر گامزن ہیں، ہر حکومت اپنے مفادات کی دوڑ میں تعلیم جیسے اہم شعبے پر توجہ دینے سے کتراتی ہے، پاکستان کے آئین کی شق A 25 کے مطابق ریاست 5 سے 16 سال کی عمر کے بچوں کو مفت اور لازمی تعلیم فراہم کرنے کی پابند ہے مگر یہاں توسارا نظام ہی الٹ ہے، حکمران اپنے دوسرے فرائض کی طرح اس اہم فریضے کو بھی پورا کرنے میں ہمیشہ ناکام رہے ہیں، عرفان یوسف نے کہا کہ اسلام تعلیم و تربیت کو پہلی ترجیح دیتا ہے، اسلام اصل میں تعلیم و تربیت کی تحریک ہے، محسن انسانیت حضور اکرم ﷺ نے فرمایا ’’گود سے لے کر گور تک تعلیم حاصل کرو‘‘۔

انہوں نے مزید کہا کہ مصطفوی سٹوڈنٹس طلباء رابطہ مہم کے سلسلے میں مختلف یونیورسٹیز میں کیمپ لگائے گی، ان کیمپس میں طلباء کو داخلہ اور دیگر معاونت فراہم کی جائے گی، آئندہ ماہ مصطفوی سٹوڈنٹس موومنٹ کے یوم تاسیس کو ملک بھر میں شاندار طریقے سے منایا جائے گا، سیمینارز اور کانفرنسز کا انعقاد کیا جائے گا، انہوں نے کہا کہ غیر متوازن نظام تعلیم ہمارے تعلیمی نظام کی خرابی کا بڑا سبب ہے، تعلیمی نصاب ہو یا تعلیمی ڈھانچہ سب غیر متوازن ہیں، ریاست ہمیشہ ملک کی عوام ایک جیسی تعلیم اور ایک جیسے تعلیمی مواقع فراہم کرنے میں ناکام رہی ہے، من چاہے تعلیمی نصاب اور من چاہے تعلیمی اخراجات عوام پر مسلط کئے جاتے ہیں، تعلیم پاکستان کے لیے زندگی اور موت کا مسئلہ ہے، نئی حکومت کو اس کی بہتری کے لیے ترجیحی بنیادوں پر کام کرنا ہوگا، نوجوانوں کو خود مختار بنانے کے لیے انہیں فنی تعلیم کے مواقع مہیا کرنا ہوں گے، اس ضمن میں فنی تربیتی ادارے اور کالجز بنانا ہوں گے، تربیت یافتہ نوجوان خود مختار ہوکر نہ صرف فنی تعلیم اور معاشرے کی بہتری میں اضافہ کرتے ہیں بلکہ ملکی ترقی میں بھی اپنا حصہ ڈالتے ہیں، اجلاس سے سیکرٹری جنرل مصطفوی سٹوڈنٹس موومنٹ رانا تجمل حسین، ڈپٹی سیکرٹری جنرل ضیاء الرحمن زلج، احسن ایاز، احسان نبیل، فراز ہاشمی، میاں انصر، یونس نوشاہی، قاضی احسن، محمد عمران، نعمان کریم، اخلاق حسنین، فرحان عزیز ودیگر نے بھی خطاب کیا۔

تبصرہ