مصطفوی سٹوڈنٹس موومنٹ

ملک کی ترقی میں طلباء بنیادی کردار ادا کرتے ہیں انہیں تشدد اور غیر اخلاقی سرگرمیوں سے محفوظ رکھنے اور ان کے جذبات کو مثبت راہیں فراہم کرنے کے لئے مصطفوی سٹوڈنٹس موومنٹ کے نام سے طلباء تنظیم مصروف عمل ہے جو طلباء کی فلاح و بہبود محفوظ اور روشن مستقبل کے لئے ملک گیر سطح پر یونیورسٹیز، کالجز، اسکولوں اور دینی مدارس میں سرگرم عمل ہے۔ ملک سے جہالت کے خاتمے اور علم کا نور عام کرنے، منشیات کے استعمال کی حوصلہ شکنی، بے راہ روی، فحاشی، عریانی اور مغربی تہذیب و ثقافت کے فروغ پذیر رجحانات کو ختم کرنے اور طلباء کی توجہ تشددانہ رویوں سے ہٹا کر تعلیمی، ملی اور قومی مقاصد کی جانب مبذول کرانا، موومنٹ کی بنیادی ذمہ داری ہے مصطفوی سٹوڈنٹس موومنٹ پروفیسر ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کے زیرسایہ 6 اکتوبر 1994ء میں قائم ہوئی۔

قیام کا مقصد

طلباء کو اللہ رب العزت اور حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی محبت و اطاعت کی ایسی تعلیم دینا جو انہیں مصطفوی کردار کا حامل اور انقلاب آشنا کر دے۔

طلباء میں تزکیہ نفس، تصفیہ باطن، ذوق عبادت و تقویٰ کے فروغ اور وحدت کردار کے لئے جدوجہد کرنا۔

طلباء کی انقلابی تربیت کے ذریعے ایک تعلیم یافتہ، باشعور، محب وطن اور غیور قوم کی تعمیر کرنا۔

قوم کی شرح خواندگی میں غیر معمولی اضافے اور تعلیمی معیار کو بلند کرنے کے لئے نہ صرف عملی جدوجہد کرنا بلکہ اس مقصدعظیم میں مصروف مخلص قوتوں کی بھرپور تائید و معاونت کرنا تاکہ ملک میں تعلیمی اور سماجی انقلاب کی راہ ہموار کی جا سکے ۔

طلباء کی توجہ روایتی طلباء سیاست سے ہٹا کر تعلیمی، قومی اور ملی مقاصد کی جانب مبذول کروانا۔

طلباء میں موجود نسلی، مذہبی، فرقہ وارانہ اور لسانی کدورتوں کو اسلام کی محبت کے ذریعے دور کرنے کی کوشش کرنا۔

طلباء میں موجود پوشیدہ صلاحیتوں کو بیدار کر کے مثبت اور تعمیری کاموں کے لئے استعمال کرنا۔

طلباء کے عمومی مسائل کے حل اور ان کی فلاح و بہبود کے لئے عملی جدوجہد کرنا۔

طلباء کے حقوق کی پاسداری اور ان کا حل پیش کرنا۔

اہداف

پانچ بنیادی برائیوں کا خاتمہ:

  1. طبقاتیت اور فرقہ واریت کا خاتمہ
  2. انتہا پسندی اور دہشت گردی کا خاتمہ
  3. سماجی ومعاشی استحصال کا خاتمہ
  4. اخلاقی اور جنسی بے راہ روی کا خاتمہ
  5. منشیات اور شراب نوشی کا خاتمہ

پانچ بنیادی مسائل کا حل:

  1. طلباء کے ذہنی انتشار اور نفسیاتی دباؤ کا حل
  2. جہالت اور ناخواندگی کا حل
  3. بے مقصدیت کا حل
  4. صحت مند تعلیمی ماحول کا فروغ
  5. خواتین کے حقوق کا تحفظ

طلباء کی شخصیت کی مثبت تعمیر کیلئے پانچ بنیادی اقدامات:

  1. طلباء کی معاشی ترقی کیلئے اقدامات
  2. سماجی وماحولیاتی صحت کا فروغ
  3. معیار زندگی کی بہتری کیلئے اقدامات
  4. سماجی تہذیبی اور ماحولیاتی تبدیلیوں کے اثرات سے نمٹنے کیلئے موثر اقدامات

طلباء کی کامیابی کے پانچ لوازمات :

  1. حصول علم کی تگ ودو
  2. والدین اساتذہ اور سینئرز کی تعظیم وتکریم
  3. اخلاقیات کار
  4. سماجی ومعاشرتی ہم آہنگی
  5. آفاقی شعور کا حصول

پروگرامز

  • ریسرچ اینڈ گائیڈینس کونسل کے تحت کوچنگ سنٹرز، سائنس کلبز، ریسرچ سوسائٹیز اور لائبریرز کا قیام اور طلبہ کی مناسب رہنمائی کیلئے مخصوص مواد کی اشاعت
  • ویلفیئرکونسل کے تحت طلبہ کی بہبود کیلئے بک بینکس، بلڈڈونیشن سوسائیٹز اور سیلف ایمپالائمنٹ سکیموں کا اجراء
  • سپورٹس کونسل کے تحت جسمانی نشوونما، صحت مند ماحول اور کھیلوں کی فروغ کا اہتمام کرنا۔
  • کلچرل کونسل کے تحت طلبہ کے ذوق جمالیات کی تسکین اور تخلیقی صلاحیتوں کے فروغ کیلئے قرات فورم، نعت فورم، سپیکرز فورم اور لٹریری سوسائیٹیر کا قیام۔

تبصرہ