موجودہ استحصالی نظام انتخاب فاقوں اور خود سوزیوں کے سوا کچھ نہیں دے سکتا

لاکھوں ٹن غلہ گوداموں میں پڑا سڑ رہا ہے لیکن عوام فاقوں سے تنگ آ کر خود کشیاں کر رہے ہیں
انرجی کا بحران اتنا زیادہ بڑھ گیا ہے کہ اس نے زندگی کے دیگر تمام معاملات کو ڈھانپ لیا ہے
پاکستان عوامی تحریک پنجاب کے جنرل سیکرٹری ایم ایچ شاہین کی مرکزی سیکرٹریٹ میں وفد سے ملاقات

پاکستان کے حکمرانوں کو کوئی فکر نہیں کہ عوام کس حال میں ہیں، ملک کی معیشت کہاں جا پہنچی ہے، غریب اور محنت کش طبقہ کو روٹی بھی میسر ہے کہ نہیں، کروڑوں بے روزگار مجبور لوگ کیا کر رہے ہیں، مہنگائی ہے کہ روز بروز آسمان سے باتیں کر رہی ہے۔ انرجی کا بحران اتنا زیادہ بڑھ گیا ہے کہ اس نے زندگی کے دیگر تمام معاملات کو ڈھانپ لیا ہے دوسری طرف، رشوت ستانی اور ہر طرح کی کرپشن ہے اندازہ کرنا مشکل ہے کہ پاکستان میں رشوت اور کرپشن زیادہ ہے یا انرجی کا بحران بڑا مسئلہ ہے۔

ان خیالات کا اظہار پاکستان عوامی تحریک پنجاب کے جنرل سیکرٹری ایم ایچ شاہین ایڈووکیٹ نے پاکستان عوامی تحریک لاہور کے چوہدری افضل گجر کی قیادت میں آئے ہوئے پنجاب اور لاہور کے پارٹی عہدیداران سے مرکزی سیکرٹریٹ میں ملاقات کرتے ہوئے کیا۔ جبکہ اس موقع پر نعیم الدین چوہدری ایڈووکیٹ، ڈاکٹر تنویر اعظم، میاں افتخار، حافظ غلام فرید اور دیگر قائدین بھی موجود تھے۔

ایم ایچ شاہین ایڈووکیٹ نے کہا کہ پاکستان کے 18 کروڑ عوام بھوکے مر رہے ہیں۔ طویل غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ، مہنگائی اور رشوت خوری نے انکی زندگی اجیرن کر دی ہے۔ ملک میں لاکھوں ٹن غلہ گوداموں میں پڑا سڑ رہا ہے لیکن عوام فاقوں سے تنگ آ کر خود کشیاں کر رہے ہیں۔ اگر کوئی بیمار ہو جائے تو علاج کروانا مشکل ہو جاتا ہے۔ ادویات اتنی مہنگی ہیں کہ مریض دوا کی بجائے زہر کھانے کو ترجیح دے رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اتنے اہم مسائل پر توجہ دینے کی بجائے ہمارے حکمرانوں کو تو نام نہاد جمہوریت کے مضبوط سے مضبوط کرنے کی فکر کھائے جا رہی ہے اور کسی نہ کسی طرح پانچ سال پورے کرنا انکا مقصود ہے۔ ایم ایچ شاہین نے کہا کہ پاکستان کی عوام کو یہ سمجھنا ہو گا کہ موجودہ استحصالی نظام انتخاب کچھ نہیں دے سکتا سوائے فاقوں اور خود سوزیوں کے۔ اس موجودہ عوام دشمن نظام کو بدلنا ہو گا، جس میں لوگ بھوکے رہے ہیں۔

تبصرہ