صفائے قلب کیلئے روزہ بہترین ذریعہ بن سکتا ہے بشرطیکہ اسکے تقاضے پورے کئے جائیں، فیض الرحمن درانی

ماہ مقدس میں ملکی سلامتی اور دہشت گردی سے نجات کیلئے خصوصی دعائیں مانگی جائیں‎
قوم اقتدار کی امانت اہل لوگوں کے سپر د کر دے تو ملک کے حالات بدل جائیں
جامع المنہاج میں نماز جمعہ کی ادائیگی کے بعد سانحہ ماڈل ٹاؤن کے شہدا کے بلندی درجات کی دعا‎

Minhaj ul Quran International Press Release 19 June 2015لاہور (19 جون 2015) تحریک منہاج القرآن کے مرکزی امیر صاحبزادہ فیض الرحمن درانی نے کہا ہے کہ صفائے قلب کیلئے روزہ بہترین ذریعہ بن سکتا ہے بشرطیکہ اسکے تقاضے پورے کئے جائیں، صرف بھوکا پیاسا رہ کر مطلوبہ نتائج حاصل نہیں کئے جا سکتے ہیں۔ رمضان المبارک کے مقدس اور رحمتوں والے مہینے کا آغاز ہو چکا ہے، قوم اس ماہ مقدس میں ملکی سلامتی اور دہشت گردی سے نجات کیلئے خصوصی دعائیں مانگے۔ ماہ صیام میں اللہ کی رحمت کا بحر بے کراں جوش میں ہوتا ہے جتنا ہو سکے اپنا دامن بھر لیں۔ ہر وہ عمل کریں جسے اللہ کریم پسند کرتا ہے اور اس سے راضی ہوتا ہے ایسے تمام اعمال عبادت کہلاتے ہیں۔ ماہ صیام سے فیصلہ کر لیں کہ جھوٹ چھوڑ کر سچ بولنا ہے، یہ عمل بھی اللہ کو پسند ہے اس لئے یہ بھی عبادت میں شمار ہو گا۔ روزہ، نماز، حج اور زکوۃ دینا اللہ کو پسند ہے۔ اسی طرح اگر توبہ حقیقی روح کے ساتھ ہو تو یہ بھی عبادت ہے۔ وہ جامع المنہاج ماڈل ٹاؤن میں جمعۃ المبارک کے بڑے اجتماع سے خطاب کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ حقوق ا لعباد کی ادائیگی بھی عبادت ہے۔ ہر وہ عمل جسے اللہ پسند کرے اور اس پر عمل کرنے سے راضی ہو اسے عبادت کہتے ہیں۔ جانوروں سے رحم کرنے کا عمل بھی عبادت ہے۔ رمضان المبارک میں تو ایثار، صبر اور خدا ترسی کی مشق ہوتی ہے۔ انہوں نے کہاکہ معاشرے میں عبادت کے تصور کو محدود کر دیا گیا ہے۔ نماز روزہ، حج، زکوۃ، صدقہ و خیرات کو ہی عبادت سمجھ لیا گیا ہے۔ اسلام نے عبادت کا اتنا وسیع تصور دیا ہے ہے کہ سڑک پر پڑے پتھر کو اس نیت سے ہٹا دینا کہ دوسرا ٹھوکر یا حادثے سے محفوظ ہو جائے یہ بھی عبادت کے درجے پر آ جاتا ہے۔ فیض الرحمان درانی نے کہا کہ انسان کو ہر پل اپنے رب کے سامنے عاجزی و انکساری میں رہنا چاہیے اور اسکے بندوں کے ساتھ نرمی سے پیش آنا چاہیے۔ امانتیں اہل لوگوں کے سپرد کرنا بھی عبادت ہے۔ پاکستانی قوم اقتدار کی امانت اہل اور دیانت دار لوگوں کے سپر د کر دے تو ملک کے حالات بدل جائیں۔ نماز جمعہ کی ادائیگی کے بعد سانحہ ماڈل ٹاؤن کے شہدا کے درجات کی بلندی اور ورثاء کیلئے صبر جمیل کی دعا کی گئی ۔‎

تبصرہ