کراچی: مصطفوی اسٹوڈنٹس موومنٹ کا ایجوکیشن مارچ

مصطفوی اسٹوڈنٹس موومنٹ پاکستان کے زیراہتمام کراچی میں ایجوکیشن مارچ طارق روڈ اللہ والی چورنگی سے نورانی کباب تک کیا گیا۔ مارچ کی قیادت مرکزی صدر MSM عرفان یوسف، مرکزی سیکرٹری جنرل MSM رانا تجمل حسین اور ایم ایس ایم کراچی کے صدر وسیم اختر نے کی۔ شہر قائد کی مختلف کالجز اور یونیورسٹیز کے طلباء کی بڑی تعداد مارچ میں شرکت کی۔

چوھدری عرفان یوسف نے مارچ کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا ملک میں لاقانونیت اور نااہل حکومتوں کی وجہ سے آج کا پاکستانی نوجوان جہالت کی آگ میں جل رہا ہے اور تعلیمی ڈگریاں اٹھائے نوکری کیلئے در در کی ٹھوکریں کھا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مصطفوی اسٹوڈنٹس موومنٹ فروغ علم، قیام امن اور تعمیر وطن کیلئے کام کر رہی ہے اور پورے ملک میں نوجوان نسل میں بیداری شعور کی مہم چلا رہی ہے۔

عرفان یوسف نے مطالبہ کیا ملک بھر میں یکساں نصاب اور یکساں نظام تعلیم کا نفاذ کیا جائے۔ طبقاتی نظام تعلیم کا خاتمہ اور تعلیم کیلئے وفاقی بجٹ کا 5 فیصد مختص کیا جائے۔ تعلیمی ماہرین پر مشتمل تعلیمی کمیشن بنایا جائے جو دس سالوں کیلئے تعلیمی پالیسی بنائیں۔ تمام اداروں کے اساتذہ کیلئے معیاری تربیت کا نظام وضع کیا جائے۔ تعلیمی اداروں کے اندر ہونے والی کرپشن کی روک تھام کیلئے نیب کا خصوصی سیل قائم کیا جائے۔ تعلیمی اداروں کو اسلحہ اور منشیات سے پاک کیا جائے اور طلبا یونینز پر پابندی ختم کی جائے۔

مرکزی سیکرٹری جنرل MSM رانا تجمل حسین نے کہا کہ تعلیم معاشرے کی تعمیر و ترقی میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔ آج کے ترقی یافتہ دور میں تعلیم کے بغیر انسانی زندگی ادھوری ہے۔ ناخواندگی، جہالت ہمارے معاشرے میں تمام مسائل کی جڑ ہے جہالت ام المسائل ہے، بدقسمتی سے ہمارے معاشرے میں معیاری تو کیا پاکستان کی 60 فیصد آبادی بنیادی تعلیم سے بھی محروم جہالت کی آگ میں جل رہی ہے۔ شرح خواندگی کے لحاظ سے پاکستان دنیا میں 159 ویں نمبر پر ہے۔ آج ملک میں ڈھائی کروڑ بچے اسکول نہیں جاتے اور تقریباً 20 ہزار اسکول بنیادی سہولیات اور اساتذہ سے محروم ہیں۔

انہوں نے کہا کہ تعلیمی ترقی کے نام پر حکومتیں ہر سال دعوے کرتیں ہیں مگر نااہلی کی وجہ سے تعلیمی اہداف حاصل نہیں کر سکتیں اور نہ کرنا چاہتی ہیں۔ تعلیمی بجٹ کا زیادہ حصہ کرپشن کی نظر ہو جاتا ہے پاکستان کے بدعنوان ترین شعبوں میں محکمہ تعلیم پہلے دس نمبروں میں شامل ہے جو باعث شرم اور لمحہ فکریہ ہے۔

MSM کراچی کے صدر وسیم اختر نے کہا ہمارے نظام تعلیم میں یونیورسٹی کی تعلیم بھی مہنگی ہو چکی ہے نرسری میں داخل ہونے والے ایک ہزار طلباء میں سے صرف سات طلباء یونیورسٹی لیو ل تک پہنچ پاتے ہیں۔ ترقی یافتہ ملک اپنی جی ڈی پی کا دس فیصد یا اس سے زائد تعلیم پر خرچ کرتے ہیں مگر پاکستان میں یہ شرح بہت کم ہے۔ اقوام متحدہ کے چارٹر کے مطابق ہر ملک اپنی جی ڈی پی کا 4.4 فیصد اپنی تعلیم پر خرچ کرنے کا پابند ہے۔ حکمران کرپشن اور لوٹ مار کیلئے نام نہاد میگا منصوبوں میں اربوں روپے لگا رہے ہیں مگر تعلیم انکی ترجیحات میں نہیں ہے۔

MSM کراچی کے جنرل سیکرٹری عرفان یوسف نے کہا مصطفوی اسٹوڈنٹس موومنٹ واحد طلبہ تنظیم ہے جس نے تعلیم سب کیلئے کا نہ صرف نعرہ لگایا بلکہ اس کیلئے تعلیمی بجٹ میں 5 فیصد تک اضافے کیلئے مسلسل جدوجہد کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا مصطفوی اسٹوڈنٹس موومنٹ پورے پاکستان میں تعلیم سب کیلئے اور تعلیمی بجٹ 5 فیصد کرو مہم چلا رہی ہے، جسکا آغاز کراچی شہر قائد سے کیا جا رہا ہے۔

عرفان یوسف نے کہا ایک سازش کے تحت پاکستانی بچوں اور نوجوانوں پر مہنگائی کے پہاڑ کھڑے کر کے انہیں تعلیم سے دور رکھا جا رہا ہے تاکہ آنے والی نسلیں تعلیم یافتہ ہو کر ان کرپٹ حکمرانوں کی غلامی سے نہ نکل سکیں۔ تعلیم کا بجٹ سڑکوں، پلوں، میٹرو اور اورنج ٹرینوں پر لگا کر کک بیگ حاصل کئے جا رہے ہیں ہمیں یہ بات سمجھنی ہو گی قومیں پلوں اور سڑکوں سے ترقی نہیں کرتیں بلکہ تعلیم و ہنر سے ترقی کرتیں ہیں۔

فضل الرحمان ہمدرد نے کہا پاکستان مسلسل مسائل سے دو چار ہے اسکی بنیادی وجہ تعلیم کی کمی ہے۔ تعلیمی ادروں میں دوہرا معیار تعلیم، اور طبقاتی نظام تعلیم کا خاتمہ کر کے رہیں گے اور یکساں نظام تعلیم کا نظام وضع کرائیں گے۔ ان قائدین نے کراچی میں اسکولوں، کالجز، یونیوسٹیز کی بڑھتی ہوئی فیسوں کی سخت مذمت کرتے ہیں۔

رپورٹ: راؤ اشتیاق احمد

تبصرہ