منہاج القرآن کی طلبہ تنظیم کے زیر اہتمام تعلیمی بجٹ میں اضافہ کےلئے ریلی

تعلیمی بجٹ جی ڈی پی کا 5 فی صد کیا جائے، شرکائے ریلی نے قرارداد منظور کی
منشیات کے خاتمے کےلئے ہر کالج اور یونیورسٹی میں جائینگے: مرکزی صدر عرفان یوسف
ریلی میں شریک طلبہ کا مزدوروں سے اظہار یکجہتی، پاکستان زندہ باد کے نعرے

لاہور (یکم مئی 2019ء) تحریک منہاج القرآن کی طلبہ تنظیم مصطفوی سٹوڈنٹس موومنٹ کے زیر اہتمام لاہور پریس کلب کے باہر تعلیمی بجٹ کو جی ڈی پی کے 5 فیصد کے برابر لانے کے حوالے سے ریلی نکالی اور کہا کہ یہ اضافہ آئندہ مالی سال کے بجٹ میں کیا جائے۔ ریلی میں شریک طلبہ نے عزم کیا کہ تعلیم سب کےلئے کی ملک گیر مہم چلائیں گے اور شرح خواندگی 100 فیصد تک بڑھانے کےلئے پالیسی سازوں پر دباؤ بڑھائیں گے اور اس قومی مہم میں تمام طلباء تنظیموں کو شریک کرینگے۔ ریلی کی قیادت مرکزی صدر مصطفوی سٹوڈنٹس موومنٹ چوہدری عرفان یوسف، سیکرٹری جنرل ایم ایس ایم ضیاء الرحمن، احسان سنبل، فراز ہاشمی، اخلاق حسین، یونس نوشاہی، احسن ایاز، اویس طاہر، احمد لغاری نے کی۔

ریلی میں مختلف یونیورسٹیز اور کالجز کے طلباء نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ طلبہ نے بینرز اور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر’’ تعلیم سب کےلئے‘‘ ’’ قومی بجٹ کا کم از کم 5 فیصد تعلیم کےلئے مختص کیا جائے‘‘ ’’ابتدائی سے بارہویں تک یکساں نصاب اور نظام تعلیم نافذ کیا جائے‘‘ کے نعرے درج تھے۔ چودھری عرفان یوسف نے کہا کہ جب بھی کوئی جماعت اپوزیشن میں ہوتی ہے تو وہ تعلیم کو اپنی پہلی ترجیح قرار دیتی ہے مگر اقتدار میں آ کر انکی ترجیحات تبدیل ہوجاتی ہیں۔ ہم امید رکھتے ہیں کہ موجودہ حکومت اپنی ترجیحات کو تبدیل نہیں کریگی۔

عرفان یوسف نے کہا کہ اس وقت تعلیمی اداروں میں منشیات مافیا طلباء کی رگوں میں زہر گھول رہا ہے۔ حکومت، طلباء تنظی میں اور تعلیمی اداروں کی ایڈمنسٹریشن مل کر پاکستان کے مستقبل کی حفاظت کریں۔ منشیات کے خاتمے کےلئے ایم ایس ایم کے نوجوان ہر کالج اور یونیورسٹی میں جائینگے، ایک منظم سازش کے تحت پاکستان کی آبادی کے 60 فیصد یوتھ کو مفلوج کرنے کی کوششیں ہو رہی ہیں۔ شرکائے ریلی نے مزدوروں کے ساتھ اظہار یکجہتی کیا اور کہا کہ مزدوروں کو انکی محنت کا پورا معاوضہ اور انکے بچوں کو اعلیٰ تعلیم ملنی چاہیے، حکومت مہنگائی کو کنٹرول کر کے مزدوروں اور کم آمدنی والے خاندانوں کو چولہوں کو ٹھنڈا ہونے سے بچائے، حکومت براہ راست مالی مدد نہیں کر سکتی تو بجلی گیس کے بلوں کی قیمتیں کم کر کے مزدوروں کی مدد کر سکتی ہے۔

تبصرہ