نوجوانوں کو انتہا پسندی، عدم برداشت اور منفی سوچ سے بچنے کی اشد ضرورت ہے:شیخ الاسلام
مرکزی صدر مصطفوی سٹوڈنٹس موومنٹ شیخ فرحان عزیز نے مرکزی سیکرٹریٹ میں 31ویں یوم تاسیس کا کیک کاٹا
یوم تاسیس کے حوالے سے 12اکتوبر کو مرکزی سیکرٹریٹ ماڈل ٹاؤن میں ”قومی طلبہ کنونشن“ منعقد کیا جائے گا

لاہور(6 اکتوبر 2025ء) بانی و سرپرست اعلیٰ تحریک منہاج القرآن شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے مصطفوی سٹوڈنٹس موومنٹ کے 31ویں یوم تاسیس پر جملہ ذمہ داران کو مبارکباد دیتے ہوئے کہاکہ مجھے خوشی ہے کہ مصطفوی سٹوڈنٹس موومنٹ کے نوجوان تعمیری سرگرمیوں میں اپنی توانائیاں صرف کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نوجوان طلبہ پاکستان کا قیمتی سرمایہ اور روشن مستقبل ہیں۔ طلبا کو اپنی تمام توانائیاں حصول علم، تحقیق، اخلاقی تربیت اور کردار سازی پر صرف کرنی چاہئیں۔ علم وہی بابرکت ہے جو انسان کے اندر روشنی پیدا کرے، سوچ کو وسعت دے اور دل میں خدمت خلق کا جذبہ پیدا کرے۔
انہوں نے کہا کہ نوجوانوں کو انتہا پسندی، عدم برداشت اور منفی سوچ سے بچنے کی اشد ضرورت ہے۔ طلباء کو چاہیے کہ وہ کتاب، قلم، تحقیق اور مثبت سرگرمیوں سے اپنا تعلق مضبوط کریں۔ چیئرمین سپریم کونسل پروفیسر ڈاکٹر حسن محی الدین قادری، صدر منہاج القرآن انٹرنیشنل پروفیسر ڈاکٹر حسین محی الدین قادری، ناظم اعلیٰ خرم نواز گنڈاپور و دیگر راہنماؤں نے بھی مصطفوی سٹوڈنٹس موومنٹ کے جملہ ذمہ داران کو 31ویں یوم تاسیس کی مبارکباد دی ہے۔
دریں اثناء مصطفوی سٹوڈنٹس موومنٹ کا 31واں یوم تاسیس ملک بھر میں انتہائی جوش و خروش سے منایا گیا۔ ملک کے چاروں صوبوں کے تمام اضلاع میں یوم تاسیس کے حوالے سے مختلف کالجز اور یونیورسٹیز میں تقاریب کا انعقاد کیا گیا۔ مرکزی صدر مصطفوی سٹوڈنٹس موومنٹ شیخ فرحان عزیز نے مرکزی سیکرٹریٹ میں 31ویں یوم تاسیس کا کیک کاٹا، اس موقع پر انہوں نے کہا کہ مصطفوی سٹوڈنٹس موومنٹ کی 31سالہ جدوجہد فروغ عشق مصطفیؐ، امن، محبت اور تعلیم کے لئے ہے۔
انہوں نے کہا کہ یوم تاسیس کے حوالے سے 12 اکتوبر کو مرکزی سیکرٹریٹ ماڈل ٹاؤن میں ”قومی طلبہ کنونشن“ منعقد کیا جائے گا۔ چیئرمین سپریم کونسل پروفیسر ڈاکٹر حسن محی الدین قادری خطاب کریں گے۔ یوم تاسیس کی تقریب میں مختلف کالجز، یونیورسٹیز کے طلباء بڑی تعداد میں شرکت کریں گے۔ اس موقع پر میاں انصر محمود، سہیل مجید، اسامہ مشتاق، یاسر کھوسہ، شوکت علی مغل، حسین نواز و دیگر طلباء رہنما بھی موجود تھے۔






تبصرہ